لاک ڈاؤن کے بعد ایک صاحب ملے۔ میں نے پوچھا وقت کیسے گزرا؟ کہنے لگے ” ایک نماز سے دوسری نماز کے انتظار میں پتا ہی نہ چلا۔“
No one can change the person
ایک مرتبہ کا ذکر ہے کہ میں ایک جنگل سے گزر رہا تھا ۔ وہاں دور دور تک نہ آدم تھا نہ آدم زاد کہ اچانک مجھے راستے میں ایک بزرگ صورت بوڑھا ملا۔
ایک شخص ایک عقلمند کے پیچھے سات سو میل سات باتیں دریافت کرنے کے واسطے گیا۔۔ جب وہاں پہنچا تو کہا۔
ایک بزرگ اپنے بیٹے سے : بیٹے کیا تم جانتے ہو جنت مفت میں ملتی ہے اور جہنم خریدی جاتی ہے بیٹا : وہ کیسے ابا جان ! باپ : دوزخ پیسوں سے خریدی جاتی ہے جو جوا کھیلتا ہے وہ مال خرچ کرتا ہے
حضرت شیخ شبلی رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان فرمایا کہ میرا ایک ہمسایہ فوت ہو گیا تھا۔ میں نے اسے خواب میں دیکھا اور اس سے پوچھا